میں خوش آمدید
ہم نے دیوبند کی علمی اور تاریخی سرزمین پر عورتوں کے لئے ایک دینی تعلیمی ادارہ قائم کیا۔ ہے۔ جس کی نسبت ام المؤمنین فقہۃ الامۃ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی جانب کی ہے اور دیو بند کی نسبت سے دارالعلوم دیو بند کے بانی حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی کے اسم گرامی کو بھی اس کے نام کا جزء بنایا گیا ہے۔ اس ادارے کا سب سے بڑا امتیاز یہ ہے کہ یہ ادارہ دینی و عصری علوم کا حسین امتزاج ہے، یہاں صرف دینی و عصری تعلیم ہی نہیں دی جاتی بلکہ عورتوں کی معاشرتی اور سماجی برائیوں کی اصلاح بھی پیش نظر رہتی ہے، ہم نے اس ادارےمیں تفسیر ، اصول تفسیر، حدیث، اصول حدیث، سیرت، فقہ، اصول فقہ، فلسفه شریعت، عقائد عربی زبان و ادب ، قواعد، انشاء و بلاغت اور تاریخ اسلام کے ساتھ ساتھ انگلش اور عربی بول چال کو بھی شامل کیا ہے ۔
اغراض و مقاصد
لڑکیوں کے اندر ایمان کی پختگی اور عمل کا جذبہ ابھارنے کی کوشش کرنا۔ انہیں عربی زبان میں قرآن وحدیث اور فقہ وغیرہ کی تعلیم کے ذریعہ اسلام سے روشناس کرنا۔
ایسی خواتین تیار کرنا جو اشاعت اسلام اور تبلیغ دین کے لئے مفید اور کارآمد ہوں اور زندگی کے ہر میدان میں اسلام کی نمائندگی کر سکیں اور معاشرہ کی اصلاح میں اپنا فرض ادا کر سکیں۔
آئندہ نسلوں کے لئے دینی تربیت کا ذریعہ بن سکیں اور بچوں میں اسلامی اقدار پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کر سکیں ۔
علوم اسلامیہ حاصل کرنے کے بعد مغرب زدہ خواتین کی الجھنوں کو دور کر سکیں اور ان کی اصلاح کر سکیں ۔
گھریلو زندگی کو سلیقہ سے گزارسکیں اور ایک مثالی خاتون بن سکیں۔
دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کو عصری علوم سے بھی روشناس کرانا تا کہ وہ زمانےکے تقاضوں کے ساتھ چل کر معاشرے میں اپنا دینی اور دعوتی کردار ادا کر سکیں۔
معہد عائشہ الصدیقہ قاسم العلوم ایک نظر میں
تعلیمی مراحل
معہد عائشہ الصدیقہ قاسم العلوم میں کل مدت تعلیم ۱۲ سال ہے۔ اس مدت تعلیم کے دوران عالمیت کی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم آٹھویں کلاس تک بھی دی جاتی ہے۔ خواہش مند طالبات کو یوپی بورڈ سے دسویں اور بارہویں کا امتحان بھی دلایا جاتا ہے۔ آٹھ سال کی مدت میں عصری تعلیم کے مضامین غالب رہتے ہیں جب کہ پانچ سالہ عالمیت کے دوران دینی تعلیم کے مضامین پر زور دیا جاتا ہے۔

عالمہ اول تا عالمہ پنجم ( پانچ سال ) میں حسب ذیل مضامین کی تعلیم دی جاتی ہے
قرآن، حدیث، اصول حدیث، تفسیر، اصول تفسیر، فقہ، اصول فقه، ادب عربی ، قواعد منطق، عقائد، تاریخ اسلام، مطالعہ عام ، ہوم سائنس، انگلش، سلائی کڑھا ڑھائی ۔ پانچواں اور آخری سال دورۂ حدیث شریف کا ہے، جس میں صرف حدیث اور فقہ کی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں، پانچ سالہ نصاب مکمل کرنے کے بعد عالمہ کی سند دی جاتی ہے۔ معہد سے فارغ ہونے والی طالبات افتاء کے ایک سالہ کورس میں بھی شریکہو سکتی ہیں، اب افتاء کا شعبہ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

درجہ اعدادیہ
دوسرے اسکولوں سے جو طالبات پانچواں درجہ یا اس کے مساوی یا اعلی درجہ پاس کر کے آئیں، اور وہ اردو اور بنیادی عربی سے واقف نہ ہوں تو ان کو دونوں زبان سے واقف کرانے کے لئے ابتداء درجہ اعداد یہ کا تین سالہ کورس تیار کیا گیا تھا لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر ادارے نے اپنے یہاں آٹھویں کلاس تک عصری تعلیم کا نظم کیا ہے اس لئے اعداد یہ درجات میں NIOS کے نصاب کے مطابق عصری مضامین کو بھی شامل کیا گیا ، ان درجات میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کو عصری مضامین سے واقف کرانے کے ساتھ ساتھ عالمہ اول میں داخلہ کی اہلیت پیدا کرنے کے لئے اردو اور بنیادی عربی کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔

درجہ ابتدائیہ
ایسی طالبات جو بالکل لکھنا پڑھنا نہیں جانتیں یہاں تک کی ناظرہ قرآن پاک بھی پڑھی ہوئی نہیں ہوتیں ان کے لئے ابتدائیہ کا چار سالہ نصاب متعین کیا گیا۔ ہے۔ جس کے ذریعے انہیں بنیادی دینی اور عصری دونوں طرح کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ابتدائیہ چار سالوں پر مشتمل ہے جس میں NIOS کے نصاب کے مطابق عصری تعلیم جانب سے متعین کردہ دینی تعلیم کا کورس بھی کرایا جاتا ہے۔ کے ساتھ ادارے کی
